مندرجات:
- ابتدائی باتیں
- غزوہ بدر (17 رمضان، 2 ہجری) / 17 رمضان کو کیا ہوا تھا؟
- فتح مکہ (20 رمضان، 8 ہجری) / 20 رمضان کو کیا ہوا تھا؟
- فتح اندلس (رمضان، 92 ہجری)
- جنگ عموریہ (رمضان، 223 ہجری)
- اسلامی فتوحات سے حاصل ہونے والے اسباق
- اختتامی کلمات: رمضان میں اسلامی کامیابیوں کی اہمیت
- اکثر پوچھے گئے سوالات
- ابتدائی باتیں
ماہِ رمضان المبارک کے شروع ہوتے ہی اہلِ اسلام کے ذہنوں میں اس قسم کے سوالات جنم لیتے ہیں کہ: رمضان میں کتنے غزوات ہوئے؟ رمضان اور جہاد کا باہمی تعلق کیا ہے؟ 17 رمضان کو کیا ہوا تھا؟ 22 رمضان کو کیا ہوا؟ زیرِ نظر بلاگ اس سلسلے کی اہم ترین کڑی ہے۔
واضح رہے کہ ماہِ رمضان المبارک اسلامی کیلنڈر کا نواں مہینہ ہے۔ یہ ماہِ مقدس جہاں مسلمانوں کے لیے روحانی اور مذہبی اہمیت رکھتا ہے، وہیں اسلامی تاریخ میں بھی اس مہینے کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ اس مہینے میں امتِ مسلمہ کو کئی عظیم فتوحات حاصل ہوئیں، جنہوں نے اسلامی سلطنت کی بنیادوں کو مضبوط اور اسلامی اقدار کو دنیا بھر میں پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا۔
2. غزوہ بدر (17 رمضان، 2 ہجری) / 17 رمضان کو کیا ہوا تھا؟
غزوہِ بدر کے مختلف نام:
غزوہِ بدر کو غزوہِ بدر کبری ، بدرِ قتال اور یوم الفرقان کا نام بھی دیا جاتا ہے۔
تاریخی پس منظر:
اسلام اور کفر کے درمیان پہلا بڑا معرکہ تھا، جس میں 313 مسلمانوں نے 1000 مشرکینِ مکہ کے خلاف جنگ لڑی۔ یہ جنگ مکہ کے قریب بدر کے مقام پر ہوئی تھی۔
مقامِ بدر:
بدر مدینہ منورہ سے تقریباً اسی 80 میل کے فاصلہ پر ایک گاؤں کا نام ہے۔جہاں زمانہ جاہلیت میں سالانہ میلہ لگتا تھا۔یہاں ایک کنواں بھی تھا ۔ جس کے مالک کا نام “بدر” تھا اسی کے نام پر اس جگہ کا نام “بدر” رکھ دیا گیا۔ ماخذhttps://ur.wikipedia.org/s/1pf
بدر میں مسلمانوں کی حکمت عملی:
- رسول اللہ ﷺ نے مسلمانوں کو بہترین فوجی حکمت عملی کے ساتھ جنگ لڑنے کی ترغیب دی۔
- صف بندی اور دعا کے ذریعے کامیابی کی راہ ہموار کی گئی۔
جنگ کے نتائج:
- مسلمانوں کو زبردست فتح حاصل ہوئی۔
- کئی اہم مشرکینِ مکہ مارے گئے، جبکہ 70 کفار قید کیے گئے۔
- اس جنگ نے اہلِ اسلام کے حوصلے بلند جبکہ دشمنانِ اسلام کے حوصلے مزید پست کر دئیے۔
- یہ جنگ اسلام کی عظمت کی پہلی عملی بن کر ظاہر ہوئی۔
3. فتح مکہ (20 رمضان، 8 ہجری) / 20 رمضان کو کیا ہوا تھا؟
وجہ جنگ
- مشرکینِ مکہ نے حدیبیہ کے معاہدے کی خلاف ورزی کی، جس کی وجہ سے مسلمانوں نے مکہ فتح کرنے کا ارادہ کیا۔
مسلمانوں کی حکمت عملی:
- رسول اللہ ﷺ نے 10,000 کے لشکر کے ساتھ مکہ مشرفہ کی طرف پیش قدمی کی۔
- بغیر کسی قابلِ ذکر جوابی کاروائی کے مکہ مشرفہ فتح کر لیا گیا۔
نتائج:
- اسلام کو بہت بڑی کامیابی حاصل ہوئی۔
- رسول اللہ ﷺ کی رحمۃ للعالمینی کی واضح تجلیاں دیکھی گئیں۔
- خانہِ خدا کعبہ مشرفہ کو بتوں سے پاک کر دیا گیا۔
- مشرکین نے اسلام قبول کرنا شروع کر دیا۔
4. فتح اندلس (رمضان، 92 ہجری):
اندلس کا تعارف:
اندلس شمالی افریقہ کے بالکل سامنے یورپ کے جنوب مغربی کنارے پر ایک حسین و جمیل جزیرہ نما ہے۔ آج کل اس میں پرتگال اور سپین دو ممالک واقع ہیں۔ کسی زمانے میں یہ ملک مغربی دنیا کے عظیم ترین ممالک میں شمار ہوتا تھا۔ مسلمانوں کی فتح سے پہلے یہاں کی حکومت سلطنت روم کی ہمسر تھی۔ مسلمانوں کے دور میں یہ پورے یورپ کے لیے روشنی کا مینار تھا۔ ماخذhttps://ur.wikipedia.org/s/dlo
جزیرہِ اندلس ماہِ رمضان المبارک ۹۲ھ کو طارق بن زیاد کی سپہ سالاری میں فتح ہوا۔
(آکام المرجان فی ذکر المدائن المشہورۃ فی کل مکان ص ۱۰۹)
طارق بن زیاد کی قیادت:
- مسلمانوں نے اسپین پر حملہ کیا اور 30,000 فوجیوں کے ساتھ عیسائی حکمرانوں کو شکست دی۔
- طارق بن زیاد نے اپنے جہاز جلا دیے اور کہا: “پیچھے سمندر، آگے دشمن، اب جیت ہی ہماری بقا ہے۔”
نتائج
- اندلس میں اسلامی حکومت قائم ہوئی، جس نے 800 سال تک حکمرانی کی۔
5. جنگ عموریہ (رمضان، 223 ہجری)
عموریہ کو اموریم بھی پڑھا جاتا ہے۔ اموریم ترکی کا ایک قدم شہر و آثاریاتی مقام جو امیرداغ میں واقع ہے۔ ماخذhttps://ur.wikipedia.org/s/lgri
فتحِ عموریہ بھی ان فتوحات سے ہے جو امتِ مسلمہ کو ماہِ رمضان المبارک میں نصیب ہوئیں۔
(المعارف ج ۱ ص ۳۹۲)
تاریخی پس منظر:
یہ جنگ عباسی خلیفہ معتصم باللہ کی قیادت میں ہوئی، جس کا مقصد بازنطینی سلطنت کے خلاف کارروائی کرنا تھا۔ اس جنگ کی خاص وجہ ایک مظلوم مسلمان خاتون کی پکار تھی، جس نے “وامعتصماه” کہہ کر مدد طلب کی تھی۔
مسلمانوں کی حکمت عملی:
- عباسی فوج نے جدید جنگی تکنیک استعمال کی۔
- مضبوط قلعے کو فتح کرنے کے لیے خصوصی فوجی حکمت عملی اپنائی گئی۔
نتائج:
- عموریہ، جو بازنطینی سلطنت کا اہم قلعہ تھا، فتح ہوا۔
- اسلامی فوج نے دشمن پر زبردست فتح حاصل کی۔
6. اسلامی فتوحات سے حاصل ہونے والے اسباق:
- ایمان، اتحاد، اور ثابت قدمی کی اہمیت۔
- اسلامی فتوحات میں عدل و انصاف کی تعلیم۔
7. اختتامی کلمات: رمضان میں اسلامی کامیابیوں کی اہمیت:
رمضان صرف عبادات کا مہینہ نہیں، بلکہ مسلمانوں کی قربانی، اتحاد، اور جہاد کی علامت بھی ہے۔ اسلامی تاریخ سے ثابت ہوتا ہے کہ اس مہینے میں حاصل ہونے والی کامیابیاں محض اتفاق نہیں بلکہ ایمان، حکمت عملی اور بہترین قیادت کا نتیجہ تھیں۔
8. اکثر پوچھے گئے سوالات:
1: ظہورِ اسلام کے بعد ماہِ رمضان میں ہونے والی سب سے پہلی جنگ کون سی تھی؟
غزوہ بدر، جو 17 رمضان 2 ہجری کو ہوئی۔
2: مسلمانوں نے فتح مکہ میں کیا حکمت عملی اپنائی؟
مسلمانوں نے بغیر کسی خونریزی کے مکہ کو فتح کیا اور رحمتِ عالم ﷺ نے عام معافی کا اعلان فرمایا۔
3: اندلس کی فتح کا کیا اثر ہوا؟
یہ فتح یورپ میں اسلامی تہذیب کے قیام کی بنیاد بنی۔
4: جنگ عموریہ کا اسلامی تاریخ میں کیا کردار ہے؟
یہ جنگ عباسی خلافت کی عظمت اور اسلامی غیرت کی علامت تھی، جس میں مسلمانوں نے مظلوموں کی مدد کے لیے بازنطینیوں کے خلاف کامیاب کارروائی کی۔
یہ بلاگ ماہِ رمضان المبارک میں ہونے والی اسلامی فتوحات کا ایک مختصر جائزہ پیش کرتا ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ماہِ رمضان المبارک نہ صرف صوم وصلاۃ کا مہینہ ہے بلکہ کامیابیوں اور قربانیوں کا مہینہ بھی ہے۔ والحمد للہ علی ذلک
از: اُمَّہ کرونیکلز