لیلۃ القدر

شبِ قدر۔ عظمت وفضیلت

فہرستِ مشمولات:

  • شبِ قدر میں قیام کی فضیلت
  • سورہ مقدسہ کا شان نزول
  • حضرت عیسی علیہ السلام کو اٹھایا جانا
  • یوسف علیہ السلام کا خواب
  • شبِ قدر کی دعا

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اللہ جل مجدہ نے نبی اکرم ﷺ کے توسل سے آپ کی امت کو سال میں کئی ایسےایام عطا فرمائے ہیں جن کو خاص اہمیت حاصل ہے جو اور کو حاصل نہیں۔ان  ہی مخصوص اوقات میں سے ایک رات لیلۃ القدر کی ہے۔

شبِ قدر میں قیام کی فضیلت:

 اس کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا:

وَمَنْ قَامَ لَيْلَةَ الْقَدْرِ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ

جس نے لیلۃ القدرمیں ایمان اور احتساب کیساتھ قیام کیا اس کے سابقہ گناہ معاف کر دیئے جائیں گے۔

سورہ مقدسہ کا شان نزول:

امام أبو عبد الله محمد بن أحمد بن أبي بكر بن فرح الأنصاري الخزرجي شمس الدين القرطبي (المتوفى: 671ھ) بیان کرتے ہیں:

 نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ایک بار صحابہ کرام کے سامنے حضرت ایوب،حضرت زکریا،حضرت حزقیل ،حضرت یوشع علیھم السلام کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ان حضرات نے اسی اسی سال اللہ تعالی کی عبادت کی اور پلک جھپکنے کے برابر بھی اللہ تعالی کی نا فرمانی نہیں کی۔صحابہ کرام  کو ان برگزیدہ ہستیوں پر رشک آیا اسی وقت جناب جبریل آپ کی بارگاہ میں حاضر ہوئے اور عرض کی:

يَا مُحَمَّدُ عَجِبَتْ أُمَّتُكُ مِنْ عِبَادَةٍ هَؤُلَاءِ النَّفَرِ ثَمَانِينَ سَنَةً لَمْ يَعْصُوا اللَّهَ طَرْفَةَ عَيْنٍ، فَقَدْ أَنْزَلَ اللَّهُ عَلَيْكَ خَيْرًا مِنْ ذَلِكَ، ثُمَّ قَرَأَ: إِنَّا أَنْزَلْناهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ. فَسُرَّ بِذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.

اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم! آپ کی امت کے لوگ ان سابقہ لوگوں کی اَسّی اَسّی سالہ عبادت پر رشک کر رہے ہیں  کہ انہوں نے پلک جھپکنے کے برابر بھی اللہ تعالی کی نا فرمانی نہیں کی تو آپ کے رب نے آپ کو اس سے بہتر عطا فرمادیا ہے اور پھر سورہ قدر کی تلاوت فرمائی ،اس پر آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا چہرہ خوشی سے چمک اٹھا۔

الجامع لأحكام القرآن = تفسير القرطبي:ج۲۰ص۱۳۲

امام محيي السنة ، أبو محمد الحسين بن مسعود بن محمد بن الفراء البغوي الشافعي (المتوفى : 510ھ) بیان کرتے ہیں:

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: ذُكِرَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ مَنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ حَمَلَ السِّلَاحِ عَلَى عَاتِقِهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَلْفَ شَهْرٍ، فَعَجِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِذَلِكَ وَتَمَنَّى ذَلِكَ لِأُمَّتِهِ، فَقَالَ: «يَا رَبِّ جَعَلْتَ أُمَّتِي أَقْصَرَ الْأُمَمِ أَعْمَارًا وَأَقَلَّهَا أَعْمَالًا؟ فَأَعْطَاهُ اللَّهُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ» . فَقَالَ: لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ الَّتِي حَمَلَ فِيهَا الْإِسْرَائِيلِيُّ السِّلَاحَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ لَكَ وَلِأُمَّتِكَ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ.

حضرت عبداللہ بن عباس سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کے سامنے بنی اسرائیل کے ایک شخص کا ذکر کیا گیا جس نے اللہ تعالی کی راہ میں ایک ہزار ماہ تک جہاد کیا۔آپ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے اس شخص کے عمل پر تعجب کا اظہار فرمایا اور اپنی امت کیلئے اس کی آرزو کرتے ہوئے فرمایا:  اے میرے رب! آپ نے میری امت کی عمروں کو چھوٹااور اعمال کو کم فرما دیا ہے ۔ تو اللہ تعالی نے آپ کو لیلۃ القدر عطا فرمائی، فرمایا:

شبِ قدر ان ہزار مہینوں سے بہتر ہے جن میں بن اسرائیل کے اس شخص نے راہِ خدا میں ہتھیار اٹھائے رکھے۔ یہ آپ کے لیے اور آپ کی امت کے لیے قیامت تک ہے۔

مفسرین نے کہا:

لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ  مَعْنَاهُ عَمَلٌ صَالِحٌ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ خَيْرٌ مَنْ عَمِلِ أَلْفِ شَهْرٍ لَيْسَ فِيهَا لَيْلَةُ الْقَدْرِ.

لیلۃ القدر ہزار ماہ سے بہترہے۔ اس کا معنی یہ ہے کہ لیلۃ القدر میں نیک عمل کرنا، ہزار ماہ کے اس عمل سے افضل ہے جو لیلۃ القدر کے غیرمیں کیا جائے۔

معالم التنزيل في تفسير القرآن = تفسير البغوي:ج۵ص۲۸۵

علامہ أبو السعود العمادي محمد بن محمد بن مصطفى (المتوفى: 982ھ) لکھتے ہیں:

 وقيلَ أري النبيِّ صلَّى الله عليهِ وسلم أعمارَ الأممِ كافةً فاستقصرَ أعمار أمنه فخافَ أنْ لا يبلغوا من العملِ مثلَ ما بلغَ غيرهم في طولِ العمرِ فأعطاهُ الله ليلةَ القدرِ وجعلها خيراً منْ ألفِ شهرٍ لسائرِ الأممِ

کہا گیا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے پہلی تمام امتوں کی عمروں کو دیکھا  تو آپ نے اپنی امت کی عمروں کو کم یاپا تو آپ کو خوف ہوا کہ میری امت ان امتوں کی لمبی عمروں کی وجہ سے ان جیسے اعمال تک نہیں پہنچ پائے گی تو اللہ تعالی نے آپ کو لیلۃ القدر عطا فرمائی اور اسے باقی امتوں کی نسبت ہزار ماہ سے افضل بنایا۔

تفسير أبي السعود = إرشاد العقل السليم إلى مزايا الكتاب الكريم:ج۹ص۱۸۳

وقيلَ كانَ ملكُ سليمانَ خمسمائةَ شهرٍ وملكُ ذي القرنينِ خمسمائةَ شهرٍ فجعلَ الله تعالَى العملَ في هذهِ الليلةِ لمنْ أدركها خيراً منْ مُلكِهِمَا

کہا گیا ہے کہ حضرت سلیمان علیہ السلام کی بادشاہت پانچ سو سال تھی اور حضرت ذوالقرنین کی بادشاہت بھی پانچ سو سال تھی۔ تو اللہ تعالی نے اس رات میں عمل عطا فرمایا جو شخص اس رات کو پا لے وہ ان کی بادشاہت(کی مدت) سے بہتر عمل کو حاصل کر لے گا۔

تفسير أبي السعود = إرشاد العقل السليم إلى مزايا الكتاب الكريم:ج۹ص۱۸۳

حضرت عیسی علیہ السلام کو اٹھایا جانا:

مفسرین لکھتے ہیں کہ اسی رات میں اللہ تعالی نے حضرت عیسی علیہ السلام کو آسمان کی طرف اٹھایا۔

  امام محيي السنة ، أبو محمد الحسين بن مسعود بن محمد بن الفراء البغوي الشافعي (المتوفى : 510هـ) لکھتے ہیں:

ورفعه إليه مِنْ بَيْتِ الْمَقْدِسِ لَيْلَةَ الْقَدْرِ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ وَهُوَ ابْنُ ثَلَاثٍ وَثَلَاثِينَ سَنَةً، فَكَانَتْ نُبُوَّتُهُ ثلاث سنين

اور اللہ تعالی نے  حضرت عیسی علیہ السلام کو رمضان المبارک میں لیلۃ القدرکو بیت المقدس سے آسمان کی طرف اٹھایا۔ اس وقت آپ کی عمرتینتیس سال تھی ۔

معالم التنزيل في تفسير القرآن = تفسير البغوي:ج 1ص447

یوسف علیہ السلام کا خواب:

کہا جاتا ہے کہ حضرت یوسف علیہ السلام نے جو خواب دیکھا کہ گیارہ ستارے  سورج اور چاندانہیں سجدہ کر رہے ہیں وہ بھی اسی رات دیکھا تھا۔

. وَقِيلَ: رَآهَا لَيْلَةَ الْجُمُعَةِ لَيْلَةَ الْقَدْرِ

حضرت یوسف علیہ السلام نے جمعہ کی رات لیلۃ القدر کو وہ خواب دیکھا۔

معالم التنزيل في تفسير القرآن = تفسير البغوي::ج۲ص۴۷۵

شبِ قدر کی دعا:

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنْ وَافَيْتُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ فَمَا أَقُولُ؟ قَالَ: «قَوْلِي اللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفْوٌ تُحِبُّ العفو فاعف عني» .

عبد اللہ بن بریدہ سے مروی ہے کہ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنھا  نے نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم سے عرض کی کہ اگر میں لیلۃالقدر کو پا لوں تو کیا پڑھوں؟ آپ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم پڑھو:« اللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفْوٌ تُحِبُّ العفو فاعف عني»

مفتی محمد شہزاد نقشبندی(حافظ آباد)

۲۷رمضان المبارک۱۴۴۵ ھ

۶اپریل ۲۰۲۴

متعلقہ بلاگز: